ریاض، 25جنوری (آئی این ایس انڈیا)سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے آج مملکت کے سرکاری سرمایہ کاری فنڈ (پی آئی ایف) کی آیندہ پانچ سال کے لیے حکمتِ عملی کا اعلان کردیا ہے۔
سعودی ولی عہد نے اتوار کے روز ایک نشری تقریر میں کہا ہے کہ ’’پی آئی ایف کے کل اثاثے 2030ء میں 70 کھرب اور500 ارب ریال سے بڑھ جائیں گے۔‘‘انھوں نے کہا کہ حکومت اس فنڈ کے ذریعے سالانہ 150 ارب ریال سعودی معیشت شامل کرے گی۔
سعودی ولی عہد نے کہا کہ ’’آج ہم نے پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کی 2021ء سے 2025ء تک حکمتِ عملی کی منظوری دے دی ہے۔یہ مملکت کے مقاصد اورعزائم کو پورا کرنے میں مرکزی حیثیت رکھتے ہیں؛ان میں اقتصادی ترقی،بہترمعیارِ زندگی،تمام روایتی اور جدید صنعتوں کی پائیدار ترقی شامل ہے۔‘‘
ان کا کہنا تھا کہ ’’ہم نے نجی شعبے کے ساتھ مل کر بہت سے اہم شعبے اورسرمایہ کاری کے منصوبے شروع کیے ہیں۔اس میں پبلک انویسٹمنٹ فنڈ تزویراتی شراکت دار کا کردار ادا کررہا ہے۔‘‘
سعودی عرب کے اس خودمختار دولت فنڈ نے دسمبر میں مملکت میں نجی سکیورٹی شعبے کی ترقی اور توسیع کے لیے ایک کمپنی کے قیام کا اعلان کیا تھا۔نیشنل سکیورٹی سروسز (سیف) سکیورٹی کے شعبے میں مشاورت ، سکیورٹی حل، تربیت اور مختلف شعبوں میں خدمات مہیا کرے گی۔
یادرہے کہ سعودی عرب کا پبلک انویسٹمنٹ فنڈ 1971ء میں قائم کیا گیا تھا لیکن اپریل 2016ء میں سعودی عرب کے ویژن 2030ء کے بعد سے اس سرمایہ کاری فنڈ کے کردار میں نمایاں تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں۔فنڈ کے پاس 20 کھرب ڈالر سے زیادہ مالیت کے اثاثے ہیں۔اس وقت یہ دنیا کاسب سے بڑا خود مختار فنڈ ہے۔
اس فنڈ کا مقصد سعودی عرب کی معیشت کو متنوع بنانے کے لیے سرمایہ کاری ہے اور اس کے تحت مختلف معاشی شعبوں میں سرمایہ کاری کی جارہی ہے۔پی آئی ایف نے مختلف منصوبوں اور اداروں میں بھاری سرمایہ کاری کی ہے۔ان میں بلیک اسٹون ، انفرااسٹرکچر فنڈ ، ورجین گالاکٹیک اور سوفٹ بنک ویژن فنڈ شامل ہیں۔